مومن خان مومن۔ غزل


غیروں پہ کھل نہ جائے کہیں راز دیکھنا
میری طرف بھی غمزۂ غماز دیکھنا

اڑتے ہی رنگ رخ مرا نظروں سے تھا نہاں
اس مرغ پر شکستہ کی پرواز دیکھنا

دشنام یار طبع حزیں پر گراں نہیں
اے ہم نفس نزاکت آواز دیکھنا

دیکھ اپنا حال زار منجم ہوا رقیب
تھا سازگار طالع ناساز دیکھنا

مت رکھیو گرد تاریک عشاق پر قدم
پامال ہو نہ جائے سرا فراز دیکھنا

کشتہ ہوں اسکی چشم فسون گر کا اے مسیح
کرنا سمجھ کے دعویٰ اعجاز دیکھنا

میری نگاہ خیر دکھاتے ہیں غیر کو
بے طاقتی پہ سر زنش دیکھنا

ترک صنم بھی کم نہیں سوز حجیم سے
مومن غم مال کا آغاز دیکھنا

Leave a Comment